آنکھوں کی نمی درد کو ظاہر کر دیتی ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

آنکھوں کی نمی درد کو ظاہر کر دیتی ہے
لبوں پے مسکان سجانے سے کچھ نہیں ہوتا

دل کی وادی تو ویران پڑ گئی ہیں لکی
اب گھر کو سجانے سے کچھ نہیں ہوتا

رات دیر تک تیری بات چلتی رہی دل سے
اب آنکھوں کے خواب مٹانے سے کچھ نہیں ہوتا

کس سوچ میں ڈال دیا ُاس شخص نے مجھے
کہ وفا نبھانے سے بھی کچھ نہیں ہوتا

ُاس کے بول ہیں - یا پھر کسی پتھر پر لکیر
کہ سجدوں میں اشک بہانے سے بھی کچھ نہیں ہوتا

کر رہا ہیں دکھوایا وہ نفرت کا ہم سے
جاناں ! اب عدواتوں سے کچھ نہیں ہوتا

مٹا دیا ُاس نے پل میں ہی میرا نام
مٹی اگر خاک ہو جائے تو کچھ نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 3028
22 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL