آزاد کر دو اب تم اپنی محبت سے
Poet: hira By: hira, gojraآزاد کر دو اب تم اپنی محبت سے
درد کے اس پنچھی کا دم گھٹنے لگا ہے
تھکن سے اس کے پر ٹوٹ رہے ہیں
بے نشاں رستوں پہ یہ بھٹکنے لگا ہے
بے سمت ہواؤں میں اڑا نہیں جاتا
ہوا کے تھپیڑوں سے گرنے لگا ہے
تمام ٹولیاں شام ہوتے ہی اڑ گئیں
اداس راہوں میں تنہا بکھرنے کگا ہے
پیاس ہے کہ بڑھتی جا رہی ہے
سانس بھی اب اٹکنے لگا ہے
بہت راتوں سے جاگا ہوا ہے یہ
منزل کو ڈھونڈتے اونگھنے لگا ہے
آنسو تاروں کی مانند ٹوٹ رہیے ہیں
یہ بادل بھی کرب سے گرجنے لگا ہے
More Sad Poetry






