آج ہمیں برباد کیا

Poet: Khan Muhammad Imran - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

آج ہمیں برباد کی
اُس دل نے جس میں بستے تھے
غم سے جس کی آنکھیں نم ہوتیں
خُوشیوں میں جس کی ہنستے تھے
آج ہمیں برباد کیا
اُس دل نے جس میں بستے تھے
اُس ڈگر میں ہم کو چھوڑ دی جس کی
اجنبی گلیاں اور رستے تھے
آج ہمیں برباد کی
اُس دل نے جس میں بستے تھے
کچھ لوگ ملے ہمدرد بنے
کچھ لوگے ملے بے درد بنے
جو دیکھ کے فقرے کستے تھے
آج ہمیں برباد کی
اُس دل نے جس میں بستے تھے
غم سے جس کی آنکھیں نم ہوتیں
خُوشیوں میں جس کی ہنستے تھے
آج ہمیں برباد کیا

Rate it:
Views: 423
17 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL