آج پھر اُن کی یادآئی ہے

Poet: Abdul Samad By: Abdul Samad Aakash, Drosh chitral

آج پھر اُن کی یادآئی ہے
آج پھر ہجر نے رلایا ہے

شب فرقت کے لمحےکیسے کٹیں
اُن کی یادوں نے دل جلایا ہے

دل مضطر ہےنیند کوسوں دور
غم جاناں نے رات بھر جگایا ہے

سوز الفت میں خود کو بھول گئے
جام میں آج کیا ملایا ہے؟

شوق دیدار میں ان انکھوں کو
اُن کی راہوں میں پھر بچھایا ہے

آج رب سے بھی گلے خوب کئے
دل کا ہر غم اُسے بتایا ہے

اُس کی بستی سے لوٹ کر آکاش
جب بھی آیا،ملول آیا ہے

Rate it:
Views: 508
02 Aug, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL