Pur israr

Poet: Adan Zari By: عدن زری , Faisalabad

مریضِ عشق ہے بیمار بہت
چارہ گر کا انتظار بہت

خوشی محلوں میں اب میسر کہاں
مزاجِ شاہ ہے دل آزار بہت

شادمان ہی شادمان بستے
پچھلے وقتوں کے غار بہت

فقط ٹوٹے محبت کے نام پر
سرخ پھولوں کے ہار بہت

اک انا کی دہلیز پر
تنہا دیکھے ہیں سنسار بہت

کچھ نہ پسند مورتیوں نے کہا
صاحبِ زر ہو دست تو بازار بہت

اخلاص کا وہ قاتل جو کہے
صاف جملہ پسں دیوار بہت

بچھڑ کے اب تک زندہ ہو
بندہء پرور ہے بیزار بہت

رو رہا ہے پستیوں میں
جس کے اونچے تھے معیار بہت

ہماری خموشیاں تمہاری تلاشیاں "عدن"
دونوں ہیں پر اسرار بہت
 

Rate it:
Views: 643
27 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL