کبھی جب دشتِ جاں میں خواہشوں کی آگ جلتی ہے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

کبھی جب دشتِ جاں میں خواہشوں کی آگ جلتی ہے
مرے اندر چھپی اِک موم کی عورت پگھلتی ہے

ہے تو آکاش میں دھرتی ، تجھے چھونا ہے نا ممکن
تجھے چھونے کی خواہش کیوں مرے دل میں مچلتی ہے

کچوکے مجھ کو دیتا ہے مرا احساسِ تنہائی
مرے دالان میں جب سردیوں کی شام ڈھلتی ہے

ہجومِ غم سے گھبرا کر نہ ہو مایوس خوشیوں سے
جہاں پلتا ہے غم دل میں،خوشی بھی ساتھ پلتی ہے

بس اتنی شرط ہے کہ اِک ذرا زرخیز ہو جائے
زمینِ فکر کی مٹی تبھی سونا اگلتی ہے

بڑا مشکل ہے رکھنا پیار میں جذبات پر قابو
تمنا جب مچل جائے بھلا پھر کب سنبھلتی ہے

کریں نہ ہم بھی کیوں دستِ دعا اپنے دراز آخر ؟
دعاوَں سے تو سنتے آئے ہیں قسمت بدلتی ہے

مجھے عذراؔ تری قربت کا موسم یاد آتا ہے
جواں شب قطرہ قطرہ شمع جیسی جب پگھلتی ہے
( ترمیم شدہ)
 

Rate it:
Views: 1438
22 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL