میں کیسے بُھلاوں تم کو مجھے اتنا بتا دو

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

 میں کیسے بُھلاوں تم کو مجھے اتنا بتا دو
ایک کفن لا کے تم اُسے میرے دل پر بچھا دو

اب ختم کر بھی دو تم سلسلہ یہ چاہتوں کا
جینے کی چاہ کو بھی میرے دل سے مٹا دو

مجھے اِس قدر نہ مہربان ہو کر دیکھو تم
چھوٹی سی بات پر مجھ سے رُوٹھ جاو تم

میری نیندوں کو میری آنکھوں سے تم چرا لو
قسمت کے آنسو میری پلکوں پر تم سجا دو

تیری دنیا میں رہیں اب خوشیوں کے مناظر
دعا ہے بہاریں برساہیں ہزاروں پھول تم پر

سرہانے جو پڑی رہتی ہے وہ کتاب اُٹھا لو
سمٹی ہوئی میری غزل اپنے ہونٹوں سے لگا لو

بُھول جانا تم کو ہم سے تمیں پیار تھا کبھی
خوشیوں کی تیرے جیون میں نہ ہو کوئی کمی

مجھ پر کرو کوئی ایسا ظُلم آج مجھ کو رُولا دو
آج ایسا زخم دو کہ زندگی بھر کے لیے سُلا دو

Rate it:
Views: 727
31 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL