موت دیکھا کر کہا کہ آجاؤ
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaگھر میں رقیب
بٹھا کر کہا کہ آجاؤ
راستے میں کانٹے
بچھا کر کہا کہ آجاؤ
سورج کا دل
جلا کر کہا کہ آجاؤ
چاند کو بادلوں میں
چھپا کر کہا کہ آجاؤ
جلتے دیے بجھا
کر کہا کہ آجاؤ
آنکھوں سے خواب
مٹا کر کہا کہ آجاؤ
پھولوں میں آگ
لگا کر کہا کہ آجاؤ
محبت بھرے خط
جلا کر کہا کہ آجاؤ
میرے دل کو
دکھا کر کہا کہ آجاؤ
مجھے سزا سنا
کر کہا کہ آجاؤ
میرے ارمانوں کو
سولی چڑہا کر کہا کہ آجاؤ
میری خواہشوں کو
موت دیکھا کر کہا کہ آجاؤ
More Sad Poetry






