غصہ دکھا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
الفت چھپا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
ہم تو سنا رہے ہیں حال اپنی زندگی کا
تم مسکرا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
میں پھول دے رہی ہوں جان بہار اور تم
پتھر اٹھا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
ملنے کو تم سے آئی میں گاؤں میں تمہارے
تم شہر جا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
اچھی یہ دل لگی ہے اے جان دل چرا کر
نظریں چرا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
کیوں اے وشمہ جھوٹی باتیں بنا بنا کر
افواہ اڑا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے