حسین خوابوں سے آخر جگا دیا مجھ کو

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistan

مری وفاؤں کا اچھا صلہ دیا مجھ کو
بس ایک پل میں نظر سے گرا دیا مجھ کو

ہے احترام بھی دل میں مرے ، محبت بھی
پھر اپنے در سے بتا کیوں اٹھا دیا مجھ کو

یہ میری سادہ دلی تھی کہ پیار کر بیٹھا
کیوں اپنی ذات کا عادی بنا دیا مجھ کو

مری تو زیست میں پہلے ہی بے شمار ہیں غم
اب اپنے غم کی بھی سولی چڑھا دیا مجھ کو

یہ سوچتا ہوں کہ تجھ کو نہ بھول پاؤں گا
اگرچہ تو نے تو دل سے بھلا دیا مجھ کو

بتا دے جاؤں کہاں تیری بے رخی پا کر
کیوں زہر ہجر کا تو نے پلا دیا مجھ کو

مری طرح سے نہ تجھ کو کوئی بھی چاہے گا
کبھی یہ سوچے گی تو کیوں گنوا دیا مجھ کو

تری وفا کا بھرم کاش کھل نہ پاتا کبھی
حسین خوابوں سے آخر جگا دیا مجھ کو

Rate it:
Views: 1013
04 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL