دل کے دشمن کو مہمان کر رکھا ھے۔

Poet: asad By: asad, mpk

کسی کی یادون نے پریشان کر رکھا ھے۔۔۔
ناک مین اپنے دم ہر آن کر رکھا ھے۔۔۔

عجب سی کیفیت مین مبتلا ہون اے دوست
کہ دل کے دشمن کو مہمان کر رکھا ھے۔

سلسلہ غم فراق کا جاری ھے ابھی تک۔۔۔
بقراری نے جی اپنے ہلکان کر رکھا ھے

روداد غم اپنے اب جا سنایئے کس کو ؟
کہ زمانے نے بند اپنے کان کر رکھا ھے

عشق کے چنگل سے اب نکلنا نہین آسان۔
اے دل اپنے لیے تونے ذیان کر رکھا ھے

یون اچانک اس کا مجھ سے روٹھ جانا اسد
نہین معلوم کس نے اسکو بدگمان کر رکھا ھے

Rate it:
Views: 733
27 Jul, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL