ﻋﻤﺮ ﮔﺰﺭﮮ ﮔﯽ ﺍﻣﺘﺤﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ﻋﻤﺮ ﮔﺰﺭﮮ ﮔﯽ ﺍﻣﺘﺤﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ
ﺩﺍﻍ ﮨﯽ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺩﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

ﻣﺮﯼ ﮨﺮ ﺑﺎﺕ ﺑﮯ ﺍﺛﺮ ﮨﯽ ﺭﮨﯽ
ﻧَﻘﺺ ﮨﮯ ﮐﭽﮫ ﻣﺮﮮ ﺑﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﭨﻮﮐﺘﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ
ﯾﮩﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺟﺎﻧﺎ
ﺁﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﺮﮮ ﮔﻤﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

ﮨﮯ ﻧﺴﯿﻢِ ﺑﮩﺎﺭ ﮔﺮﺩ ﺁﻟﻮﺩ
ﺧﺎﮎ ﺍﮌﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻣﮑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

ﯾﻮﮞ ﺟﻮ ﺗﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﺗُﻮ
ﮐﻮﺋﯽ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

ﯾﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﭼﯿﻦ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮍﺗﺎ
ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﺷﺨﺺ ﺗﮭﺎ ﺟﮩﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ

Rate it:
Views: 459
13 Aug, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL