ﮐﻮﺋﯽ ﻓﺮﯾﺎﺩ ﺗﯿﺮﮮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺩﺑﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ﮐﻮﺋﯽ ﻓﺮﯾﺎﺩ ﺗﯿﺮﮮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺩﺑﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﺗﻮ ﻧﮯ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﮩﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﺟﺎﮔﺘﮯ ﺟﺎﮔﺘﮯ ﺍﮎ ﻋﻤﺮ ﮐﭩﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﺟﺎﻥ ﺑﺎﻗﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺳﺎﻧﺲ ﺭﮐﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﮨﺮ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﭘﮧ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﯾﮩﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺗﯿﺮﯼ ﻧﻈﺮ ﭘﻮﭼﮫ ﺭﮨﯽ ﮨﻮﺟﯿﺴﮯ
ﺭﺍﮦ ﭼﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻤﯿﮟ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ
ﻭﮦ ﻧﻈﺮ ﭼﭙﮑﮯ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﮨﻮﺟﯿﺴﮯ
ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺤﮯ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﭧ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ ﺻﺪﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﺳﻔﺮ
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺗﯿﺰ ﺑﮩﺖ ﺗﯿﺰ ﭼﻠﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﭘﮩﺮﻭﮞ ﺗﺠﮭﮯ ﺳﻮﭼﺘﺎ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﻣﯿﺮﯼ ﮨﺮ ﺳﺎﻧﺲ ﺗﯿﺮﮮ ﻧﺎﻡ ﻟﮑﮭﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﮐﻮﺋﯽ ﻓﺮﯾﺎﺩ ﺗﯿﺮﮮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺩﺑﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ
ﺗﻮ ﻧﮯ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﮩﯽ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ

Rate it:
Views: 2419
16 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL