یہ دنیا جلتی رہتی ہے تری میری کہانی سے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

وفا کی راجدھانی سے، کبھی اپنی جوانی سے
یہ دنیا جلتی رہتی ہے تری میری کہانی سے

تری دنیا میں آ جاؤں ،ترے اندر سما جاؤں
مچا دوں دنیا میں ہلچل فقط شعلہ بیانی سے

میں اب بھی یاد میں اس کی ندی نالے بناتی ہوں
ابھی بھی خوشبو آتی ہے مجھے نہروں کے پانی سے

کبھی ملتے نہیں بچھڑے ہوئے دریا سمندر سے
کبھی آتے نہیں گزرے زمانے زندگانی کے

مری آنکھوں کی دنیا کو وہ کیسے بھول سکتا ہے
محبت کے زمانے تھے سنہرے ، شادمانی کے

مری غزلوں کے خدوخال سب اس نے بنائے ہیں
اسی کے ہاتھ سے مہکے شگوفے رات رانی کے

غموں کے شاخسانے ہیں ، جدائی کے بہانے ہیں
بچا کچھ بھی نہیں وشمہ محبت کی نشانی کے

Rate it:
Views: 657
21 Jun, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL