یہی تو جانتی تھی میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

یہی تو جانتی تھی میں تو اس کی تھی
مگر یہ بھی حقیقت تھی کہ وہ میرا نہیں تھا
نہیں وہ جان پایا مجھ کو یہ بھی تو حقیقت تھی
مری بے لوث چاہت کو نہ جانے کیوں وہ ٹھکرایا
میں اس کو روز پڑھتی تھی
مگر وہ پڑھ نہ پایا مجھ کو، یہ بھی جانتی تھی میں
میں دیکھتی تھی اسے ہر دم،خبر تھی مجھکو اس کی بھی
مگر مجھ پر عنایت اک نظر کی ہو نہ پائی اس سے آخر کیوں
خبر تھی مجھ کو مری ہر دعا میں تھا وہ شامل روز و شب
لیکن دعاوٓں میں میں اس کی تھی نہیں شامل
یہی تو جانتی میں تو اس کی تھی
مگر یہ بھی حقیقت تھی کہ وہ میرا نہیں تھا

Rate it:
Views: 396
22 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL