ہمارے گناہوں کے سبب آیا ہے زلزلہ لوگوں

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

ہمارے گناہوں کے سبب آیا ہے زلزلہ لوگوں
نام الہی لو کہ کڑا ہے مرحلہ لوگوں

یہ اعلان قیامت ہے خدا کی طرف سے
کہ ہم مبتلا ئے آزمائش ہیں زلزلہ و برف سے

اس سے پہلے کہ خدا ہم سے روٹھ جائے
چلو اپنے گناہوں کا کر لیں ازالہ لوگوں

ہاتھ جوڑیں اور جھکا دیں ہم جبیں اپنی
خدا سے سلامت مانگیں جانیں اور زمیں اپنی

چلو گناہوں سے نیکیوں کا کریں تبادلہ لوگوں

احکام خدا کے مطابق بنائیں حیات کا نظام اپنا
ہر بنی نوع تک پہنچا ئیں یہ پیغام اپنا

اسی طور ہو گا ہمارے گناہوں کا کفارہ لوگوں

یہ بھی فضل ربی ہے کہ ہم زندہ ہیں
چلو خدا سے کہیں سب کہ ہم شرمندہ ہیں

نئے ڈھنگ سے شروع کریں حیات کا سلسلہ لوگوں

وقت نازک ہے پیارو چلو خود کو بیدار کریں
روز ازل کے لیے انسانیت کو تیار کریں

چلو متحد ہو کے کریں آج یہ فیصلہ لوگوں

Rate it:
Views: 762
18 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL