ہجر راتیں

Poet: Maria Ghouri By: Maria Ghouri, Haroonabd

میرے دل کو ڈستی ہیں
‏"ہجر راتیں"
میرے ہی قریب بستی ہیں
‏"ہجر راتیں"

شب بھر اک سناٹا گونجتا ہے
ہونکے لے لے کہ سسکتی ہیں
‏"ہجر راتیں"

تمہیں محسوس آخر کب ہو گا
میر آنکھوں میں چھبتی ہیں
‏"ہجر راتیں"

یادوں کا دامن تھامے
تنہائیوں پہ ہنستی ہیں
‏"ہجر راتیں"

اشکوں کی سوغاتیں لے کہ
رات کی وحشت پہ روتی ہیں
‏"ہجر راتیں"

میرے گھر کے ارد گرد جدائیوں کی آگ لگاتی ہیں
‏"ہجر راتیں"

گہرے نیلے پانیوں میں
چاند ہجر کا دکھاتی ہیں
‏"ہجر راتیں"

اپنی ہی ظالم دھن میں
کیسے کیسے گیت سناتی ہیں
‏"ہجر راتیں"

Rate it:
Views: 661
18 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL