گنہگار نہیں پھر بھی گنہگار رہی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.A

گنہگار نہیں پھر بھی گنہگار رہی
اپنی اک خطاء کے عواض میں شرم سار رہی

پھولوں کی زمین تھی میرے چلنے سے پہلے
قدم ُاٹھاتے ہی کانٹوں کی دلدار رہی

پرندے بھی چلے گئے شام ہوتے ہی
میں تنہا اپنے گھر میں بیمار رہی

ہاتھ تو بڑھائے لیکن خدا سے کیا مانگتی
میں خالی ہاتھوں کو دیکھ کر اشک بار رہی

ُاس کا سینہ چھوڑ کر سارے پتھر توڑ دیے
میں پتھر کے موم بننے کی طلبگار رہی

ُاس نے پھر سے جینے کی دعا دے دی
جبکہ موت کی خاطر ہر پل میں تیار رہی

کیسے ملتا ہے بھلا خدا اس دنیا میں لکی
میں ہر وقت ڈھونڈتی بس وہ تار رہی

Rate it:
Views: 408
19 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL