کیوں انسے دوری رہتی ھے

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar

اے جاتے موسم یہ تو بتا
کیوں آس ادھوری رہتی ھے
ہر لمحے آنسو بہتے ہیں
کیوں ان سے دوری رہتی ھے

زخموں سے کرب چھلکتا ھے
اور خون جگر سے رستا ھے
آنکھوں سے سمندر بہتا ھے
کیوں پیاس ادھوری رہتی ھے

سپنوں میں آگ برستی ھے
اور روح ہمیشہ سلگتی ھے
من آنگن میں وحشت چھائی ھے
یہ کیسی مجبوری رہتی ھے

پھر شام کو دیپ جلاتے ہیں
اور رات کو پھول سجاتے ہیں
جانے کیوں چاند سلگتا ھے
اور ان سے دوری رہتی ھے

Rate it:
Views: 1763
26 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL