کیفیت دل حزیں ہم سے نہیں بیاں ہوئی

Poet: بی ایس جین جوہر By: مصدق رفیق, Karachi

کیفیت دل حزیں ہم سے نہیں بیاں ہوئی
لفظ نہ ساتھ دے سکے آنسوؤں سے عیاں ہوئی

شورش واردات قلب شعروں میں ڈھال ڈھال کر
لکھتے رہے تمام عمر ختم نہ داستاں ہوئی

اب نہ وہ دل میں دھڑکنیں اب نہ وہ سوز و ساز ہے
پوچھتے ہیں وفات دل کیسے ہوئی کہاں ہوئی

میری ذرا سی بات پر جانے وہ کیوں خفا ہوئی
کوئی نہ تلخ گفتگو دونوں کے درمیاں ہوئی

گھر تو ہزاروں بن گئے اینٹوں کو جوڑ جوڑ کر
گھر کے مکینوں کی وفا زینت آشیاں ہوئی

صورت تھی وہ کہ برق سی بدلیوں کی تھی اوٹ میں
پردوں سے جھانک جھانک کر پردوں میں ہی نہاں ہوئی

ایک ہی شاخ پر رہے باڑھ میں سانپ اور آدمی
کیسی عجیب دوستی دونوں کے درمیاں ہوئی
 

Rate it:
Views: 120
19 Jun, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL