کھوئی کھوئی رہتی ہوں

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, Haroonabad

کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
درد دل سہتی ہوں
نا کسی سے
بات کرتی ہوں
نا کسی سے
ملاقات کرتی ہوں
تنہائیاں میں
سہتی ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
پوچھتے ہیں
لوگ مجھ سے
اچانک یوں خاموش
ہو جانے کا سبب
نا کسی سے کچھ
کہتی ہوں
نا کسی سے کچھ
کہہ پاتی ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
گذرے وقتوں میں
سلگتی ہوں
جدائی کے
آنسو پیتی ہوں
سوچ کی وادیوں
دور تک نکلتی
ہوں
سوچ کی وادیوں
میں بھی
تم اب نہیں ملتے
تم کیوں نہیں
ملتے
تم تو میرے تھے نا
ہاں تم کبھی میرے تھے
تیری یادوں
کا ساتھ لے کر
تنہائیوں میں
سفر کرتی ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
درد دل سہتی
ہوں
بہت تیز گذر رہا
ہے وقت
وقت کے ساتھ
اب میں بہتی
ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں

Rate it:
Views: 495
08 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL