کچھ زخم اداؤں سے وہ کاندھے پہ لگا کر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

وہ زیست کے صفحوں کو بکھرنے نہیں دیتا
یہ کیسا مسیحا ہے کہ مرنے نہیں دیتا

کچھ زخم اداؤں سے وہ کاندھے پہ لگا کر
اک درد محبت کو اترنے نہیں دیتا

پھیلی ہے خدو خال پہ ہجرت کی سیاہی
یہ کرب وفا چہرہ سنورنے نہیں دیتا

جب چاند کے آنے کی امیدیں بھی ہیں روشن
کیوں بام پہ تارہ بھی چمکنے نہیں دیتا

اس قید مسافت سے مرے دل کا مسافر
میں دیکھوں کہ کیسے وہ گزرنے نہیں دیتا

اک آس لگائے ابھی بیٹھی ہوں میں وشمہ
یہ شہر بھی بے آس پلٹنے نہیں دیتا

Rate it:
Views: 380
30 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL