کچھ اس طرح سے ترِا دِل جفا نے پھیرا ہے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

کچھ اس طرح سے ترِا دِل جفا نے پھیرا ہے
مرِے لیۓ تو اُجالا بھی اب اندھیرا ہے

چلے گۓ ہو تو اب لوٹ کر بھی مت آنا
کہ میرے گھر میں سیاہ موسموں کا ڈیرا ہے

خزایںٔ صحن میں پھرتی ہیں دندناتی ہویٔ
مرا وجود عجب آندھیوں نے گھیرا ہے

میں خوش دلی سے نہ کیوں کر خزاں قبول کروں
کہ حق بہار کی تتلی پہ صرف تیرا ہے

چلے بھی آؤ کہ ساون کی سانولی رُت نے
برنگِ موجِ صبا اِک فسوں بکھیرا ہے

اے کاش آ نکھ نہ کھلتی مری کبھی عذراؔ
شبِ سیاہ سے بڑھ کر مرِا سویرا ہے

Rate it:
Views: 749
09 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL