کِسی پر دوش نہ آئے۔۔۔

Poet: imran Gohar By: imran Gohar, Faisalabad

ہٹا دو آنکھ سے پردہ
کسی پر دوش نہ آئے

پِلا دو آج کچھ ایسا
کہ ساقی ہوش نہ آئے

چڑھاو آج وہ مستی
کہ پا جاوں فنِ ہستی
سبھی پر پیار ہی آئے
کسی پر جوش نہ ائے

کسی پر دوش نہ آئے

محبت سے تُجھے سمجھا
وگرنہ کون یہ سمجھا
کہیں نعلین نہ اُتریں
کہیں پاپوش نہ آئے

کسی پر دوش نہ آئے

نکارا امن کا باجے
فُغاں شہنائی ہو جائے
کسی مظلوم کا نالہ
قریبِ گوش نہ آئے

کسی پر دوش نہ آئے
کسی پر دوش نہ آئے

Rate it:
Views: 401
15 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL