کوئی بھی نہیں ایسا جو کہ حال دل پوچھے

Poet: m,masood By: m,masood, nottingham

کوئی بھی نہیں ایسا
جو کہ حال دل پوچھے
بے کلی سی رہتی ہے
ہر خوشی ادھوری ہے
پاوں لڑکھڑاتے ہیں
سانس ٹوٹ جاتی ہے
کیفیت عجب سی ہے
ہر طرف اداسی ہے
منزلیں نہیں ملتی
خواہشوں کے جنگل میں
ہم بھٹکتے پھرتے ہیں
سائباں نہیں کوئی
کارواں نہیں کوئی
اپنی یہ کہانی ہے
جو کہ رائیگانی ہے
زندگی کے رستے پر
یاد ہی نشانی ہے
آپ سے شکایت کیا
ہم ہی کچھ الگ سے ہیں
ہم میں ہی خرابی ہے
تم نہیں سمجھو گے
تم نہیں یہ جانو گے
کب سے ہم اکیلے ہیں
 

Rate it:
Views: 541
01 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL