کوئی بات نہیں۔۔۔۔کوئی بات نہیں

Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabad

فقط رونے کو چاہیے بہانا کوئی بات نہیں
سمجھاتا ہے ہم کو زمانہ کوئی بات نہیں

گراں گزرے تو گزرے کوئی بات ہم پر
تیرا بار بار آزمانا کوئی بات نہیں

محبت کا جنوں ہمارا دیوانگی ہی سہی
کوئی کہتا ہے اگر دیوانہ کوئی بات نہیں

کبھی سے زیادہ قریب تھا جو
آج ہو گیا ہے بیگانہ کوئی بات نہیں

جام بانٹتے بانٹتے اکثر وہ ہمارا
تشنہ لب رہ جانا کوئی بات نہیں

اٹھائیں گے ہر صدمہ دل و جگر پہ اپنے
غم لازم ہے گر اٹھانا کوئی بات نہیں

ہر قہر و ستم کے بعد عیاز
پھر ان کا وہ سمجھانا کوئی بات نہیں

Rate it:
Views: 547
20 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL