کل رات کسی کو نفیس دَردِے دِل سناتے سناتے

Poet: majassaf imran By: majassaf imran, Gujarat

کَل رات ہم کسی کو نفیس دَاردِے دِل سناتے سناتے رُو پڑے
گُزری زندگی کیسی اپنی ہم یہ حالات سناتے سناتے رُو پڑے

ابھی چند آنسوں ہی گرے تھے کہ بادلوں نے سَر پہ چَادر تَان لی
تھا اُس کی محبت کا سایہ اس طرح مجھ پر مثال سناتے سناتے روُ پڑے

باتو ہی باتوں میں رُخسار اُس کا میرے ہونٹوں پہ چَھلکنے لگا
رقِیب پُوچھتے رہے کیوں چُپ صَاد لی ہم ہونٹ ہلاتے ہلاتے رُو پڑے

نِیند سے بُوجھل میری آنکھیں چہراے یار دیکھنے کی ضِد کرنے لگی
رکھی سامنےآنکھوں کےمجسف تصویرِیار اور سَر جُھکاتے جُھکاتے روپڑے۔

Rate it:
Views: 337
22 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL