کلی کلی میں نہاں ہچکچاہٹیں پہچان

Poet: نذیر تبسم By: واصف, Quetta

کلی کلی میں نہاں ہچکچاہٹیں پہچان
تو شاخ گل پہ گل نو کی آہٹیں پہچان

لہو کی آنکھ سے پڑھ میرے ضبط کی تحریر
لبوں پہ لفظ نہ گن کپکپاہٹیں پہچان

میں پنکھڑی کی طرح اپنے ہونٹ وا کر دوں
تو تتلیوں کی طرح گنگناہٹیں پہچان

محاذ کھول دیا ہے تو گہری نیند نہ سو
ہوا کے بھیس میں ہیں سنسناہٹیں پہچان

یہ جھوٹے نگ ہیں مگر حسن سے تراشے ہیں
تو جوہری ہے اگر جگمگاہٹیں پہچان

وہ کالا سانپ ہے تجھ کو نظر نہ آئے گا
تو جھاڑیوں میں چھپی سرسراہٹیں پہچان

نذیرؔ لوگ تو چہرے بدلتے رہتے ہیں
تو اتنا سادہ نہ بن مسکراہٹیں پہچان

Rate it:
Views: 437
21 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL