کس کس طرح سے دل کو شکیبا نہیں کیا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

کس کس طرح سے دل کو شکیبا نہیں کیا
لیکن ترے سلوک کا چرچا نہیں کیا

تم سے بچھڑ کے ہم سے بڑی بھول ہو گئی
ہم سے بچھڑ کے تم نے بھی اچھا نہیں کیا

دنیا نے خود ہی لاکھ فسانے بنا لئے
ہم نے تمہارے نام کو رسوا نہیں کیا

کھائے فریب ہم نے مروت میں با رہا
لیکن کسی سے بھی کبھی شکوہ نہیں کیا

چاہت میں تیری جان لٹانے کے باوجود
ہم نے کبھی وفاؤں کا دعوی' نہیں کیا

تنگدستیوں میں زندگی ہم نے گذار دی
لیکن کبھی ضمیر کا سودا نہیں کیا

جس نےبھی اعتبار کیا ہم پہ زیست میں
ہم نے اُس اعتبار سے دھوکا نہیں کیا

عذراؔ ہمیں اسی سے وفاؤ ں کی آس ہے
پورا وفا کا جس نے تقاضہ نہیں کیا
 

Rate it:
Views: 787
16 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL