کسی چہرے کا عکس

Poet: UA By: UA, Lahore

کسی چہرے کا عکس مجھ میں سمایا جیسے
میرے چہرے نے حسیں عکس چرایا جیسے

جو اپنے آپ سے پہلے کبھی نہ مل پایا تھا
کسی سے مل کے اپنے آپ کو پایا جیسے

جو عمر بھر اکیلا در در بھٹکتا رہا تھا
اسے منزل کے راستوں سے ملایا جیسے

جو کانٹے چنتے چنتے خار ہو چلا تھا
اسے جیون کی بہاروں سے ملایا جیسے

خزاں سے زرد چہرے کو بہار بخشی ہے
اسے حسیں سے حسیں تر بنا دیا جیسے

جو ایک مدت سے رہ کہن پہ گامزن تھا
اسے جینے کا نیا ڈھنگ سیکھایا جیسے

نئی دنیا نئی منزل نئی مسافت نے
نئے رستوں کا ہمسفر بنا دیا جیسے

وہ میری روح میں عظمٰی سما گیا ایسے
میرا وجود میں نے خود میں پا لیا جیسے

Rate it:
Views: 564
09 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL