کرب

Poet: irfan kamrani By: muhammad irfan kamrani, badin

کتنا رویا ہوں میں تجھ کو ہنسانے کے لیئے
اب تو آنسو نہ رے آنکھوں سے بہانے کے لیئے

برستی بارش نے جس گھر کو گرایا اب کے
تھا بڑا وقت لگا اُس گھر کو بنانے کے لیئے

وہ جو روٹھا تو سو بار منایا میں نے
آج میں روٹھی ہوں تو آیا نہ منانے کے لیئے

اے میرے پردہ نشیں تجھ کو خبر ہے ساری
میں بڑے کرب سے گزری تھی تجھے پانے کے لیئے

مجھ پہ الزام محبت کا لگانے والو
کتنے باقی ہیں اور ستم ڈھانے کے لیئے

وقتِ رخصت مانگی جو نشانی تو کہا
یاد کافی ہے میری تیرے دل کو جلانے کے لیئے

Rate it:
Views: 722
10 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL