کبھی ارمانوں کو اُمیدوں کا جہاں نہ مل سکا

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

 کبھی ارمانوں کو اُمیدوں کا جہاں نہ مل سکا
جو زندگی بخش دیتا وہ قدرداں نہ مل سکا
میں نے ڈھونڈا ہے ہر ذرّے ذرّے میں
اُس کی چاہت کا مگر نِشاں نہ مل سکا
سمجھ پاتا جو میری ہر ہر دھڑکن کو
میرے نازاں دل کو وہ میرا مہماں نہ مل سکا
ہر ساتھ کو ملا اِک ساتھ پیارا ازل ہی سے
مجھ لا مکاں کو کوئی لامکاں نہ مل سکا
موت جان نہ چھوڑے ‘زندگی مرنے نہ دے
زمیں نہ سکی‘ آسماں نہ مل سکا
سُپردِخاک ہوئے ہم مرنے کے بعد بھی
جیتے جی بھی آشیاں نہ مل سکا
 

Rate it:
Views: 453
08 Sep, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL