کاش میں تجھ سا بے وفا ہوتا

Poet: آتش اندوری By: مصدق رفیق, Karachi

کاش میں تجھ سا بے وفا ہوتا
پھر مجھے تجھ سے کیا گلہ ہوتا

عشق ہوتا ہے کیا پتا ہوتا
گر پرندوں سے واسطہ ہوتا

بول کے مجھ سے گر جدا ہوتا
ملنے جلنے کا سلسلہ ہوتا

یوں ہو کہ گھر بنائیں دیواریں
رات ہوتے ہی گھر گیا ہوتا

بے وفائی کا سرخ رنگ بھی ہے
عشق میں ورنہ کیا مزہ ہوتا

خود پہ گر اختیار ہوتا تو
دور میں تجھ سے جا چکا ہوتا

حصے میں آتا صرف امیروں کے
عشق پیسوں میں گر بکا ہوتا
 

Rate it:
Views: 142
18 Jun, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL