ڈر سا لگتا ہے
Poet: yasir khan By: yasir khan, sibiدکھاوئے کے سہاروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
ریت کی دیواروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
میں خود کو آئینے میں دیکھتا نہیں کیونکہ
وہرانی کے نظاروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
کبھی جس آسماں کو تیرے سنگ دیکھا کرتا تھا
اسی کے چاند تاروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
میں تیرے خطوں کو اب پڑھتا نہیں ہوں ہمدم
محبت کے مزاروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
کہ جب سے دوست بن کے تم نے دشمنی کی
اب اپنےہی یاروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
ملو کس سے کہاں جاو کے اب تنہا یہاں یاسر
سبھی ان رہگزاروں سے مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
More Sad Poetry






