چھوڑنا تھا آج ہی مجھ کو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

چھوڑنا تھا مجھ کو چاہے آج یا کل کے دن
جرم سر زرد ہو نہ ہو تم کو سزا دیتی ہی تھی
مجھ پہ پھر الزام رکھنا تھا، اگرچہ میں تو تھی اک بے قصور
چھوڑتا تھا مجھ کو چاہے آج یا کہ کل کے دن
ہو کوئی موضوع لیکن بات کرنی ہی نہ تھی
اور تم کو بہر صورت کھو کے رہنا تھا وہ چاہے آج ہو یا کل
مقدر میں مرے رونا تھا چاہے ااج یا کہ کل
مسلسل درد الفت کا مرے سینے مین رہنا تھا
جیسے بس سہتے رہنا تھا
بدلنا تھا تمیں رستہ وہ چاہے آج ہو یا کل
جرم سر زد ہو نہ ہو تم کو سزا دینی ہی تھی
چھوڑنا تھا مجھ کو چاہے آج یا کہ کل کے دن

Rate it:
Views: 391
17 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL