چلتے چلتے تھک گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

چلتے چلتے تھک گیا ہوں خار زار میں
میرے قدم بڑھنے لگے تیرے دیار میں

کہنے کے لئے زندگی ہر گام رواں ہے
ساکن ہے اک جگہ پر جیسے مزار ہے

بے نور سویرے ہیں شامیں اداس ہیں
ہم جی رہے ابھی تک اندھیرے غار میں

اب کون سنائے ہمارے دل کی داستاں
اپنے وجود کا تو ہر اعضاء بیمار ہے

راتوں میں جاگ جاگ کے سونا بھلا دیا
آنکھوں میں رتجگوں کا جاگا خمار ہے

عظمٰی تمام عمر یہی سوچتے گزر گئی
وہ کون ہے جو اپنے لئے بیقرار ہے

Rate it:
Views: 1281
27 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL