چاہت بھرے اس دل کو یوں مسمار تو نہ کر

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghori, DUNYA PUR, DISTRICT LODHRAN.

چاہت بھرے اس دل کو یوں مسمار تو نہ کر
مجھکو غموں سے اس طرح دوچار تو نہ کر

پوجا ہے اس کو میں نے صبح و شام رات دن
اے یارِ یاد نیند سے بیدار تو نہ کر

مجھے اِک نظر سے دیکھنا گوارا تو کر لے
ٹوٹے ہوئے میرے دل کو بیقرار تو نہ کر

اے کاتبِ تقدیر میرا ہاتھ دیکھ لے
میں مر نہ جاؤں اِسطرح اِنکار تو نہ کر

اِتنا ہی کہہ کے مجھ سے وہ دامن چھڑا گیا
تیرا نہیں ہوں میرا انتظار تو نہ کر

بس تم ہی تم بسے ہو میرے دل کی دھڑکنوں میں
تجھے کیسے بھولوں، مجھکو گنہگار تو نہ کر

سنایا جو حال دل کا تو معصومیت سے بولے
میری جان چھوڑ ساجد تکرار تو نہ کر

Rate it:
Views: 526
24 Jul, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL