پھر سے خوشبو تری آئی ہے جلانے شاہین

Poet: Shaheen Mughal By: Shaheen Mughal, gjn

روح پہ چھایا ہوا درد اجالا سمجھیں
کیوں تری بات کو ہمدم نہ دلاسہ سمجھیں

جو بھی ملتا ہے وہ دیوانہ سا لگتا ہے ہمیں
دشمن جان کو بھلا کیسے سہارا سمجھیں

کس کی آنکھوں کے شب وروز دیکھیں جا کر
کیا عجب بات ہو جو آپ کو پیارا سمجھیں

آئینے میں کسے کھوٹا کسے سچا سمجھیں
کس توقع پہ کسی شخص کو اپنا سمجھیں

پھر سے خوشبو تری آئی ہے جلانے شاہین
جانے کیوں لوگ ہمیں تیرا شناسا سمجھیں۔

Rate it:
Views: 403
05 Jan, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL