پتھر دل ہیں سارے لوگ

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Newzeland Auckland

دل کی چیخیں سنتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
دل کی بات سمجھتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ

ساحل پہ میں ڈوب رہا تھا لوگ تماشہ دیکھ رہے تھے
میرا ہاتھ پکڑتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ

خالی کمرے چیخ رہے ہیں کس کا رستہ دیکھ رہے ہیں
سونے گھر میں آتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ

رات اندھیری میں اکیلا یادوں کا تھا بھرتا میلہ
میرا دیپ جلاتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ

پھولوں کو مہکاتا کون آنچل کو لہراتا کون
تیری بات سناتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ

سدید ریا کی باتوں کو لوگ سند سے لکھتے ہیں
سچی بات سناتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ

Rate it:
Views: 1418
27 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL