وہ رات قیامت تھی یا پھر

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

وہ رات قیامت تھی یا پھر
کسی قبر میں تھی جب
چھوڑدیا تھا تم نے ساتھ میرا
میں ُاس مانوس رات کی بات کرتی ہوں
تیری زندگی میں ، میں ہر پل
اپنی جگہ تلا ش کرتی ہوں
روز مرتی ہوں پھر نجانے کیوں
جینے کی آس کرتی ہوں
وہ تیرے منہ کے بول تھے
یا پھر کسی خنجر کی زخم
جو مٹ تو گئے مگر میں ہر پل
ُان کا درد محسوس کرتی ہوں
کیا کہا تھا ؟ تیرے شہر کے لوگوں نے
کہ میں کعبے کے پاس رہ کر بھی
لوگوں کے گھر برباد کرتی ہوں
ہاں ! میں ُبری ہوں
شاید بہت ُبری ہوں تبھی تو
ُُبن مافی کے بھی میں ُان
لوگوں کو معاف کرتی ہوں
تم آ گیے میری زندگی میں
انتا ہی کافی ہے
میرے لیے خدا کا انصاف
مگر میں اپنی محبت کے لیے
اب بھی خدا سے عزت کی بات کرتی ہوں

Rate it:
Views: 565
07 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL