نہ صدائیں بدلتی ہیں نہ ادائیں بدلتی ہیں

Poet: ayesh khan By: Ayesh Khan, karachi

نہ صدائیں بدلتی ہیں نہ ادائیں بدلتی ہیں
یہاں بن موسم کے ہوائیں بدلتی ہیں

اپنا بنا کر چھوڑ دیتے ہیں لوگ اک پل میں
نہ جانے کیوں لوگوں کی وفائیں بدلتی ہیں

چلے آتے ہیں روز تیرے شہر میں اجنبی کیطرح
سزاوار ہو کر بھی یہاں کیوں خطائیں بدلتی ہیں

رنجشیں بھلا کر وہ تجھے زخمی کر گئے تو کیا دل
یہاں تو حثیت کے مطابق سزائیں بدلتی ہیں

وہ تیرا تھا نہ تجھے کبھی ملنا تھا عائش کہ
چاہت ہوتے ہوئے بھی اکثر دعائیں بدلتی ہیں

Rate it:
Views: 533
14 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL