نرالے نرالے سے خوابوں کا موسم

Poet: نامی نادری By: تلال, Karachi

نرالے نرالے سے خوابوں کا موسم
جوانی کا عالم سرابوں کا موسم

گلابی گلابی سحابوں کا موسم
نہیں رہتا ہر دم گلابوں کا موسم

مسرت کی گھڑیاں نہیں ٹک سکیں جب
بدل کر رہے گا عذابوں کا موسم

عزیزو یہ خار گلستاں ہیں شاہد
ضرور آئے گا پھر گلابوں کا موسم

فقط موسمی ہے یہ جوش جوانی
کہ بارش میں جیسے حبابوں کا موسم

غضب ڈھا رہا ہے یہ شوق نمائش
قیامت ہے یہ بے حجابوں کا موسم

گزر جائیں دن کاش ہنستے ہنساتے
کسے راس آیا عتابوں کا موسم

کما لیجئے چاہے جتنی بھلائی
بڑھاپا ہے نامیؔ ثوابوں کا موسم

Rate it:
Views: 975
22 Jan, 2022