میں ہوں وہ خیال

Poet: umair mahar By: umair mahar, mandi bahauddin

میں ہوں وہ خیال جو ملا نہیں میری جستجو تو کیا نہ کر
میں ہوں وہ خواب جو پورا نہیں میری آرزو تو کیا نہ کر

میرے دل کی ہر دہوار پہ ہیں انگارے برس رہے
میں ہوں وہ درد جو سلا نہیں مجھے محسوس تو کیا نہ کر

میری داستاں کھلی ہوئی میری زندگی غم سے بھری ہوئی
میں ہوں وہ گلاب جو کھلا نہیں میری خوشبو تو لیا نہ کر

میرے ساتھ جو بھی چلا ہے وہ راستے مہں کہیں کھو گیا
میں ہوں وہ درخت جو گھنا نہیں میری چھاؤں میں تو رہا نہ کر

میری دست میں اب کچھ نہیں میرا انگ انگ ہے بکھر گیا
میں ہوں وہ آنسو جو مٹا نہیں میری آنکھوں میں تو رہا نہ کر

Rate it:
Views: 761
24 Feb, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL