میں سوچوں کہ میں تمہیں کیا لکھوں

Poet: فرزين علي By: Farzeen Alee, Hyderabad
Mein Sochon Ke Mein Tumhe Kya Likhon

میں سوچوں کہ
میں تمہیں کیا لکھوں

پلکوں سے بوجل
آنکھیں لکھوں
یا
لرزتے ہونٹوں
کا بیان لکھوں

کہ
وقت کی رفتار لکھوں
یا
راستہ منزل بھٹکا لکھوں

اک آشنا سا چہرہ لکھوں
آئینہ گر لکھوں
یا
خود سے خواب ملاقات لکھوں

قوص قضا لکھوں
یا
سیاہ کالی رات کہوں

تیری جدائی لکھوں
یا
اس کی رضا لکھوں
میں سوچوں
کہ
میں تمہیں کیا لکھوں

میں تمہیں "تم" لکھوں
یا
تمہیں, "میں" لکھوں
میں سوچوں
کہ
میں تمہیں کیا لکھوں

Rate it:
Views: 2794
04 Sep, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL