میری مٹی سے اگر روح نکالی جائے
Poet: آفتاب شکیل By: راحیل علی, Lahoreمیری مٹی سے اگر روح نکالی جائے
 اس میں یہ تو نہیں تصدیق کرا لی جائے
 
 میں تجھے خواب میں یوں خواب سجاتا دیکھوں 
 جیسے تصویر میں تصویر بنا لی جائے 
 
 تم اگر چاہو مرا ہاتھ جھٹک سکتی ہو 
 جس گھڑی تم سے میری بات نہ ٹالی جائے 
 
 کوئی امید نہیں تم سے مگر چپ کے سبب 
 دل کو بہلانا ہے آواز لگا لی جائے
More Sad Poetry






