میرا دل

Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississauga

گہرائیوں سے اٹھتا ھوا سمندر کا مدوجزر ھے
یہ دل ھے کہ ابر جسمیں بجلیوں کا اثر ھے

کبھی تاریک ھے کبھی خاموش ھے
میر ے دل کی دیواروں پر آسیب کا اثر ھے

دل میں چلی آتیں ھیں یادوں کی باراتیں
میر ے پہلو میں جیسے آندھیوں کا سفر ھے

کوئی تو ھوتا جو خوشی سے بس جاتا
میرا دل ھے کیا ایک سوکھا نگر ھے

یہ دل بھی کیا چیز بنائی رب نے
صحرا میں گومتے بگولوں کا گھر ھے

یہ پنجہ کش ھو پابہ زنجیر ھو
یہ دل دل میں ھی رھے تو بہتر ھے

جو تقدیر میں تھا پا چکے عارف
پھر یہ دل آخر کس بات کا منتظر ھے

 

Rate it:
Views: 670
02 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL