مگر کبھی کبھی نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کی جستجو تو مل گیا مگر کبھی کبھی نہیں
چاہا اسے تو مل گیا مگر کبھی کبھی نہیں

کبھی تو میرے بلانے پر بھی وہ نہیں آیا
کبھی خود آ کے مل گیا مگر کبھی کبھی نہیں

کبھی آ تو آ کے مل گیا کبھی ملے بنا ہی چلا گیا
موسم کی طرح بدلتا ہے مگر کبھی کبھی نہیں

باد بہاری کا نشہ اس کو بھی ہوتا ہے مگر
وہ خود بخود سنبھل گیا مگر کبھی کبھی نہیں

عظمٰی وہ میرے رو برو رہتا ہے اکثر بیشتر
کہتا ہے مجھ کو آئینہ مگر کبھی کبھی نہیں

Rate it:
Views: 605
05 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL