مل كے سب رلاؤ اس كو ، كيوں وہ سكتے ميں آيا ھے

Poet: Neelam By: Neelam, Lahore

لو عشق سائيں كا ايک اور كارنامہ منظر- عام پر آيا ھے
ايک اور عاشق كو اس نے لمبی نيند سلايا ھے

كر لو دعا  بلا لو طبيب  كروا لو دو
وہ سكتے ميں ھے جو اب سر-عام آيا ھے

كھلی آنكھوں ميں ٹھہر وہ اک آنسو باہر كيوں نہ آيا ھے
كوئی دعا  كوئی دوا  كوئی طبيب كام نہ آيا ھے

بلاؤ اس مريض كے اس طبيب كو جس نے اس حال پر پہنچايا ھے
مل كے سب رلاؤ اس كو  كيوں وہ سكتے ميں آيا ھے

Rate it:
Views: 605
13 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL