مطلبی یار

Poet: شفق کاظمی By: Shafaq kazmi, Karachi

یاروں سے بچھڑتے وقت بس ایک التجا کی تھی
میری دوستی پر کبھی شک نہ کرنا
بچھڑتے ہی یاروں نے دشمنو کی صف میں کھڑے ہوکر مجھے جھوٹا کہہ دیا
دوست ابھی تو بچھڑے زمانہ بھی نہ ہوا تھا
ابھی کچھ وقت تو بیتنے دیتے
بھول گئے شفق نے تم سب کی خوشی کی خاطر ہی چھوڑا تھا
بچھڑتے وقت بھی منتیں کی تھیں اپنا خیال رکھنا
پر یہ کیا سب کے سامنے مجھے جھوٹا کہ کے
میری مخلصی پر شک کر کے
میرے منہ پر زور دار طمانچہ دے مارا
یاروں یہ اچھا نہیں کیا

Rate it:
Views: 2137
21 Oct, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL