مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے

Poet: JAFAR BASHIR JAFAR By: JAFAR BASHIR JAFAR, Al Khobar, Saudi Arabia

مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے
ڈھونڈیں گے سُکوں اب ہم خرابات میں چل کے

وہ نہیں آئے گا گھر میرے ، مُجھ کو تو یقیں تھا
پھر بھی تکتے رہے رستہ ہم ، اور گھر سے نکل کے

صُبح سے شام ہوئی ہے انتظار میں جس کے
چل دیا دیکھتے ہی مُجھ کو ، وہ رستہ بدل کے

کاش کہ ایسا دوبارہ ہو ، دوبارہ ہو کبھی
جیسے وہ آج گِرے ہیں مُجھ پہ ہی پِھسل کے

اور تری چھاپ نہ اُتری ہے نہ اُترے گی کبھی
ہر طرح دیکھ لیا ہم نے سب رنگوں میں ڈھل کے

سبدِ گُل لے کے کھڑے تھے ہم راہ میں جس کی
کُوچے سے وہ گُزرا ہے ، مرے دِل کو مَسل کے

دلِ ناداں اب تڑپنا ہی مقدر ہے ترا
کہاں جائے گا تُو جعفرؔ کے سینے سے نکل کے

Rate it:
Views: 481
30 Mar, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL